چھوٹی بہن کے لئے  اسکی شادی پر خط_________________عمارہ احمد

ایمن کے نام!

میری ایمن!
جانِ مَن، میرے دل کے ٹکڑے!

جیسا کہ تم اپنی زندگی کا ایک اہم، نیا اور ان شاءاللہ بہت خوب صورت باب شروع کرنے جا رہی ہو۔۔ میں نے سوچا تم سے کچھ باتیں کر لی جائیں۔۔ ان کے لیے اس ڈجیٹل خط کا سہارا اس لیے کے رہی ہوں تاکہ تم انہیں جب چاہو دوہرا سکو۔۔۔

نکاح اللہ تعالیٰ کا بنایا ہوا بہت ہی میجیکل بانڈ ہے۔۔جو ایک اجنبی انسان کو خون کے رشتوں سے زیادہ مضبوطی سے آپ کے ساتھ باندھ دیتا ہے۔۔!

چند باتیں جو میں نے وقت لگا، اور گر کر پھر سنبھل کر سیکھی ہیں وہ تم کو بتاؤں گی۔۔ بزبانِ شاعر:

الجھنیں میں نے کئی جھُک کے بھی سُلجھائی ہیں
لوگ سارے تو نہیں قد کے برابر ہوتے۔۔۔ء

دیکھو! زوجین کے تعلق کے لیے اللہ تعالیٰ نے لباس کا استعارہ استعمال کیا ہے۔۔ لباس کی سب سے اہم خوبی ہوتی ہے ڈھانپنا۔۔ ہر بیرونی آڈ کے آگے ایکسپوز ہونے سے بچانا۔۔ اور صرف ڈھانپنا نہیں بلکہ ڈھانپ کر حسن بخشنا۔۔ لباس کے نیچے جسم کی ساری کمیاں ڈھک جاتی ہیں۔۔ اور وہ کبھی چیخ چیخ کر لوگوں کو نہیں کہتا کہ میں نے فلاں فلاں نشان اور فلاں فلاں زخم اور ایسا ایسا رنگ چھپایا ہوا ہے۔۔۔ انسان لباس پہنتا ہے اور ایک شخص مکمل شخصیت بن جاتا ہے۔۔

اللہ تعالیٰ تمہیں اور حمزہ کو ایک دوسرے کے لیے ایسا ہی بنائیں۔۔ آمین
اچھا اب دیکھو جب لباس اہم ہوتا ہے، پیارا لگتا ہے، تو اس کو سی کر بنانے والے، اس کو استری کر کے بے شکن بنانے والے، اس کو گرد سے پاک رکھنے والے، اس کی کوالٹی کا خیال رکھنے والے بھی سب اہم اور قابل قدر ہو جاتے ہیں۔۔ ان سے بھی انس اور احترام کا تعلق بن جاتا ہے۔۔
اللہ تعالیٰ تم دونوں کو ایک دوسرے کے خاندانوں کے حق میں ایسا ہی بنا دے۔۔ آمین

دوسری سب سے اہم بات یہ، کہ ہر تعلق میں باؤنڈری بنانا بہت اہم ہے۔۔۔ اور ہماری باؤنڈری اور سینٹر دونوں ہونا چاہیے اللہ کو۔۔ ہم اسی سینٹر کے گرد گھومیں، اسی کو دیکھیں، اسی سے ہمت، طاقت، محبت اور سب کچھ مانگیں۔۔۔ اور وہی ہماری باؤنڈری ہو، جسے نہ ہم خود کراس کریں نا ہی کسی کو کرنے دیں۔
اور اللہ کی بنائی ہوئی باؤنڈریز میں بہت اہم عدل ہے، اعتدال ہے۔۔ اپنے لیے بھی، اور دوسروں کے لیے بھی۔ اور اللہ کی دی ہوئی وہ قدر اور عزت جو تمہیں بناتے ہوئے اللہ نے تمہیں دی اور اسی طرح کسی بھی دوسرے شخص کو۔۔ اس کا احترام کرنا اور اپنے لیے کروانا لازم و ملزوم ہے۔۔

اچھا اور اگلی اہم بات یہ کہ، کسی بھی تعلق میں خود کو مکمل انویسٹ کر دینا، یا دوسرے لفظوں میں رول دینا بالکل بھی مناسب نہیں۔۔ عدل اور اعتدال کے عین خلاف ہے۔۔ بندہ درحقیقت رُل جاتا ہے۔۔۔
اس لیے یاد رکھنا۔۔۔
تم، تمہاری عزت نفس، تمہاری باؤنڈریز، تمہاری پرسنل اسپیس، تمہاری خوبیاں اور خامیاں، تمہاری زندگی میں ترجیحات سب سے اہم ہیں!
اور بالکل اسی طرح تعلق کے دوسرے فریق کی بھی۔۔ سب سے پہلے خود کو، اور پھر اس کو بھی ان سب پہلوؤں سے اسپیس دینا بہت بہت ضروری ہے۔۔ نہ اپنا دم گھٹنے دینا اور نہ ہی کسی اور کا گھونٹنا۔۔
اللہ تمہیں کبھی نہ رولے!

دیکھو! تم دونوں دو الگ الگ، آزاد اور مکمل انسان ہو جنہیں اللہ نے ایک دوسرے کے لیے چُنا۔۔ اور جوڑا۔۔ اس بات کا ہمیشہ احترام کرنا!
وہ قوام ہے اس بات کا زیادہ احترام کرنا! اور تم بہت قیمتی ہو۔۔ تمہیں تراشنے پر کسی کے دل و جان لگے ہیں اس لیے اپنا بھی بہت احترام کرنا!

شروع دن سے اپنے ٹارگٹس سیٹ کر لینا۔۔ اس کا راز اور آغاز ہمیشہ انما الاعمال بالنیات ہونا چاہیے۔۔۔ جو بھی کرو اس کا مرکز اللہ ہوگا تو کسی بھی حق کی ادائیگی اور احسان کا رویہ تمہیں بوجھل نہیں کرے گا۔۔۔
ہاں یہ دیکھ لو، کہ وہی کرنا جو کرتی رہ سکو۔۔۔ شروع میں جوش زیادہ ہوتا ہے تو ہم حد سے زیادہ انویسٹ ہوکر خود سے جڑے لوگوں کی توقعات بڑھا لیتے ہیں۔۔ جو آگے جاکر مشکل کھڑی کر دیتی ہیں کیونکہ لوگوں کو آپ کو ایک خاص طرح سے دیکھنے کی عادت ہوجاتی ہے۔۔ لہٰذا اپنی انرجی کو عقل مندی خرچ کرنا، اور ساتھ ساتھ مستقبل کے لیے کانزرویشن کرتی جانا تاکہ ایگزاشن اور ایکٹنکشن سے بچ سکو۔۔۔
کبھی کبھی انسان تھک جاتا ہے، نڈھال ہو بھی جاتا ہے۔۔ مگر کوئی بات نہیں۔۔

give yourself a break!

اللہ تمہاری امید، محبت، قدر اور توقعات کی کبھی کبھار ایگزاشن کو کبھی اکسٹنکشن میں نہ بدلے۔۔ آمین

ہاں ایک اور اہم بات۔۔۔

Never be very fast to reveal your whole self to anyone!
Do not over reveal yourself!
ڈھکی ہوئی چیزیں خوبصورت لگتی ہیں۔۔ اور انسان بھی۔۔
ذات کا آہستہ آہستہ کھلنا تعلق کو اٹریکٹو, انگیجنگ اور انٹرسٹنگ بناتا ہے۔۔
جب کہ اگر آپ ایک ہی دفعہ میں کھل جائیں تو سامنے والا اوور ویلم ہوجاتا ہے۔۔ اور قبولیت بھی اتنی مؤثر نہیں ہوتی۔۔

اللہ کے نبی نے اپنی غلطی/ گناہ کا ڈھنڈورا پیٹنے سے منع کیا ہے۔۔ گویا سکھایا کہ اپنی کمزوریوں کو ڈھانپ کر ہی رکھنا چاہیے۔۔۔ اللہ سے معافی اور تقویت مانگتے رہنا چاہیے مگر اس معاملے میں انسانوں پر انحصار کرنا دل توڑتا ہے!
خدا تمہارے دل کو کبھی ایسے نہ توڑے کہ وہ جُڑ نہ سکے۔۔ خدا تمہارے دل کو ہمیشہ باغ و بہار رکھے!

Always honor yourself you are precious!

بالکل ایسے ہی اپنے لباس کو کبھی میلا نہ ہونے دینا۔۔ اس کی شکنیں جب دیکھو فوراً درست کر دینا۔۔۔ اسے عزیز اور محبوب رکھنا اور ہمیشہ احترام کرنا۔۔ کبھی اس کی کمزوریاں کسی کے سامنے مت کھولنا۔۔ اور ہاں
at the same time..
اپنا اور اپنے سے متعلق رشتوں کا احترام اور تقدس بھی تمہارے پاس امانت ہے۔۔۔ اس میں بھی خیانت نہ ہونے دینا!
اور دیکھو دو الگ الگ انسان، جو مختلف ماحول میں مختلف ترجیحات کے ساتھ پلے بڑھے ہوں۔۔ ان میں فرق اور مختلف ہونا بالکل فطری بات ہے۔۔ اور پچیس چھبیس سالہ بنے بنائے انسانوں کو ایک دوسرے کے سانچوں میں ڈھلتے ہوئے وقت تو لگتا ہے۔۔
یہ وقت خود کو بھی دینا اور اس کو بھی۔۔۔! بے صبری ہوکر فوراً کوئی ججمنٹ نہ دے دینا۔۔

اختلاف ۔۔۔ یعنی contrast زندگی کا حسن ہے۔۔ سب کچھ یکساں ہو جاۓ تو زندگی بورنگ اور بوجھل ہو جاۓ ۔۔ اس لیے اس کو انجواۓ کرنا۔۔ کچھ خوبیاں تم میں ہوں گی اس میں نہیں اور کچھ خوبیاں اس میں ہوں گی تم میں نہیں۔۔ اس طرح تم دونوں ایک دوسرے کو کومپلیمینٹ اور کمپلیٹ کرو گے اور ان شاءاللہ اللہ تعالیٰ کی رحمت، محبت اور مودت سے تم دو مختلف شخصیات ایک یونٹ بن جاؤ گے۔۔۔ ان شاءاللہ!

اللہ تم دونوں کو ایسا مضبوط یونٹ بنائے جو نہ صرف ایک دوسرے کے لیے احصان ہوں بلکہ ان سے دوسروں کو بھی سکون اور خیر پہنچے۔۔ اور ایک مکمل اور مضبوط خاندان بنے۔

تم دونوں کے درمیان تیسرا صرف اللہ ہو!

یاد رکھنا۔۔۔! اللہ بہترین پلانر ہے! اور مطمئن رہنا کہ ہر شے مکتوب ہے! اللہ سب سے بڑا ہے۔۔ ہر چیز سے، ہر انسان سے، ہر خوشی سے، ہر غم اور دکھ سے، ہر آزمائش سے، ہر وسوسے اور شر سے، ہر خیر سے، ہر ارادے اور پلان سے، ہر ظن سے بڑا ہے۔۔۔ اللہ بہت بڑا ہے!

اللہ ہر ایک چیز پر قادر ہے۔۔! جب کوئی بھی نہ ہو تب بھی اللہ ہے اور جب سب ہوں تب بھی اللہ ہے!!

اللہ کو تمہاری پہلی اور آخری ترجیح ہونا چاہیے۔۔ اور باقی سب اس کے درمیان! اللہ کو اپنی زندگی کے جو حصے دے رکھے ہیں۔۔ ان سے پیچھے نہ ہٹنا بلکہ آگے بڑھتی رہنا۔۔ اللہ تمہیں ہمت اور توفیق دے۔۔ آمین

اللہ تمہیں خوش باش، شاد و آباد رکھے، دکھ تم سے کترا کر گزر جائیں اور سکھ تمہارے دل میں ڈیرہ کر لے۔۔ اللہ تمہیں باغ و بہار کرے! اللہ تمہاری زندگی کو بامقصد بنائے۔۔۔ تم بہت خیر سمیٹو اور بانٹو۔۔ تم سے تمہارے لیے، تمہارے خاندان کے لیے، معاشرے کے لیے اور امت کے لیے خیر ہی خیر نکلے! آمین

میں صرف تمہاری بہن نہیں، بلکہ ہمیشہ تمہاری دوست، رازدان، دکھ سکھ کی ساتھی اور جتنا میں سفر کر چکی ہوں اس میں تمہارے لیے قطب نما رہوں گی!

Always united inshaAllah

اللہ تمہارا اور تم سے دل اور گھر آباد کرے آمین ثم آمین!

تمہاری آپی۔۔
عمارہ
29 مارچ 202

7 Comments

  1. بہت خوبصورت تحریر

    بہت بار ایسا بھی ہوا کے جھک کے سُلجھانے کو کمزوری سمجھ لیا گیا ۔۔۔

    بیشک زندگی کے اتار چڑھاؤ انسان کو بہت کچھ سیکھا جاتے ہیں۔۔۔۔

    ہمیں بہت سی باتیں بس ہم پے گزرا وقت ہمیں سیکھتا ہے ۔۔

    Liked by 1 person

  2. ماشاءاللہ بہترین تحریر خوبصورت نصیحت کے ساتھ لکھی عمارہ جس پر عمل پیرا ہو کر نہ صرف ازدواجی زندگی بہتر ہو سکتی ہے بلکہ آخرت بھی سنور جائے۔آپ کے پر اثر الفاظ دل میں اترتے ہیں۔

    Liked by 1 person

  3. The content is not just charismatically engaging but deals with an often neglected or underrepresented subject-matter of bond between the sisters.

    What really impacted me as a reader is specifically that extended Quranic analogy that you opened for further interpretation, representing experience of life.

    Its quality as a discourse lies in its well knitting of multiple ideas full of social wisdom and intellectual depth which anchored with human experience.

    As a literary text, its quality lies in its narrative structure and its emotional appeal to the readers.

    With further improvement in the element of universality, the writings can be expanded for a larger set of audience-for everyone. Also, a touch improvement in the word choice is needed that might help exalting the quality of overall aesthetic.

    Beautiful.

    Liked by 1 person

Leave a reply to Bushra Sattar Cancel reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.