تم نے دیکھی ہیں وہ ستاروں کی مانند
چمکتی آنکھیں
جو پورے چہرے کو روشن کیے رکھتی ہیں
اور ان میں شرارت اور مسکراہٹ کے امتزاج کا عنصر۔۔ تم نے دیکھا ہے وہ بولتی ہوئی آنکھوں والا شخص
جس کی آنکھیں غضب شاعری سناتی ہیں۔۔
وہ مثلِ یوسف ہے
اور میں مانند زلیخا۔۔۔
اور تم اسے دیکھوگے تو اپنے ہاتھ کاٹ لوگے۔۔
~شیما قاضی

اس کا ہنسنا نظم ہے اور نظم بھی گلزار کی
LikeLiked by 2 people
واہ!
LikeLiked by 1 person
یہ ایک بہت ہی خوبصورت سرپرائز تھا۔۔۔ تھینک یو🤍
LikeLiked by 1 person
آپ مجھے خود بھیجتی رہا کریں تا کہ آئندہ کچھ بھی سرپرائز نہ لگے!
LikeLiked by 1 person