رات میں صرف دکھ نہیں،سکھ بھی ہے!
اندھیرے بند کمرے میں دبکے بیٹھے رہیں،سگریٹ اور غزلیں پھونکتے رہیں ،اور آہیں بھرتے رہیں چونکہ سکون خود بخود چل کر آپکے قدموں تلے نہیں آ رکے گا کہ لو میں آ گیا!
نہ سستی اور کاہلی سے بھری رضائی میں مریضانہ خیالات کے قریب سے بھی گزرے گا!
سکون تلاشنا پڑتا ہے اس کے پیچھے دوڑنا پڑتا ہے!
پسینہ بہانا پڑتا ہے!
پاوں تھکانے اور حوصلے جوڑنے پڑتے ہیں۔
سردی کی لمبی ٹھنڈی رات میں گھر کے سامنے والی سڑک پر،قریبی پارک میں،صحن میں،چھت پر(جم میں اور تریڈ مل پر نہیں،کہ وہ نکمے،اور بزدل لوگوں کی جگہ ہے) آدھ گھنٹہ دوڑ کر ،جسم دکھا کر پسینے سے بھرے ،اپنے وسیع لان میں،یا چھوٹی سی کیاری کے قریب گھر کی چھت پر یا پچھلے صحن میں رکھے گملوں کے قریب،قدرتی ماحول میں،کھلی رات میں
یوگا میٹ پر بیٹھیں،
یا ایک چادر /جائے نماز بچھا لیں
تو آپکو پتا چلے گا سکون کہاں ملتا ہے!آپکو پتا چلے گا یہ یوگا میٹ آپکی سست بدصورت رضائی سے کہیں خوشگوار ہے!
اندھیری رات اداس نہیں،ذندگی سے بھرپور ہے!
آسماں پر محض چند ستارے ،امید لئے چمکتے ہیں
گہرے سانس لیں،اور اپنے ہر ہر سانس کو جئیں!
یہ دنیا خوبصورت ہے!
یہ ذندگی حسین ترین ہے!
الحمدللہ!
میں نے اس سال کے آخری چھ ماہ ذندگی کے کچھ سخت ترین دن گزارے ہیں،مگر ساتھ ساتھ میں نے ذندگی کے کچھ سخت ترین کام کئے ہیں!
جیسے اس بار میں نے ذندگی کی کسی مصیبت کی وجہ سے جینا نہیں چھوڑا!
میں نے ہر حال میں اپنے ساتھ کئے الحمداللہ وعدے نبھائے ہیں!
اس کے باوجود کہ ان دنوں ذندگی بہت ظالم رہی!
میں نے لمبا عرصہ اسلام آباد میں اکیلے صبح سویرے واک کی ہے چاہے باہر سخت سردی ہو کہ گرمی،
اتنی صبح کہ دھوپ نکلنے سے پہلے میں پارک جا کر ورزش اور واک ختم بھی کر لیتی تھی
ٹراوزر شرٹ پہنے ریٹائرڈ فوجی اور شوگر کی ماری بوڑھی عورتوں کے بیچ پارک میں اکیلے اور کھلے عام سخت ورزشیں کی ہیں
میں نے دبئی کے پارکس میں ہزاروں جوان واک اور جاگنگ کرتے لوگوں کے بیچ جاگنگ کی ہے
میں نے جم کئے ہیں ،گھر میں تریڈ مل لا کر ،گھسا کر ،باہر نکالی ہے!
میں نے ہمیشہ سب سے بہتر آپشن تک پہنچنے کی کوشش کی ہے!
(اس کے باوجود کہ مجھے یورک ایسڈ،کیلسٹرول،آرتھرائیٹس جیسے چھوٹے چھوٹے مسائل کئی سالوں سے ہیں،پاوں کی ایڑھیاں ذیادہ چلنے یا کھڑے رہنے سے دکھنے لگتی ہیں،مائیگرین تو کوئی بدصورت چڑیل کی طرح کوئی دس بیس سال سے چمٹی ہوئی ہے)
مگر الحمداللہ جو اب کیا وہ سب سے آخیر رہا ہے!اور سب سے بہترین رہا ہے!
اس بار میں نے اپنا حوصلہ آزمایا ہے اور وہ مشکل ورزشیں کی ہیں جنکی آج تک ہمت نہ ہوئی تھی
اور ان کے بعد میڈیٹیشن کی ہے
اور اس کے بعد بیٹھ کر اس طرح کی تحریریں لکھی ہیں اور تصاویر لی ہیں۔
اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپکو میڈٹیشن کی ضرورت نہیں
تو اسے تب آزمائیں جب ذندگی مصائب سے بھری لگتی ہو۔
جب سانس لینا بھی مشکل ہو اور جینا قیامت ہو!
تب آپکو کچھ فرصت سے اور زور سے اندر کھینچے ان سانسوں کی قدر پتا چلتی ہے!
تب ہی پتا چلتا ہے سانس ناک سے کھینچ کر پیروں کے تلووں تک کیسے محسوس کیا جاتا ہے
تب سمجھ آتی ہے بہتی ندی کی آواز اور چڑیوں کی چہچہاہٹ کسقدر خوبصورت ہے!
مایوسیاں خود چل کر آ کر رضائی اور کمبل میں گھستی ہیں
مگر خوشی اور سکون کے تعاقب میں اندھیرے رستوں پر تنہا نکلنا پڑتا ہے!
نکلیں اور جانیں کہ ذندگی پیار کا نغمہ ہی تو ہے!
Sofia from my 🧘♀️ mat/terrace!

Beautiful…!
LikeLiked by 1 person
May you grow into your best version.
Aameen.
LikeLiked by 1 person
آمین!جزاک اللہ!
LikeLiked by 1 person
We all evolve in time & space.
Life is a collage of crests and troughs, friends and foes, control and helplessness….
Tests are very important here…
The moments which test us become a part of us.
The people who are with us (physically, emotionally or spiritually) become a part of us too. Their prayers guard us. Their selfless-ness becomes our companion. Their words keep us sane. Their presence is a blessing.
Just as your-self, this blog is also evolving.
Thank you for sharing your inspirations, your journey milestones, your hardships and your way of addressing them. It might well be a lifeline for someone…
God bless you.
LikeLiked by 2 people
کاش کہ میرے الفاظ کسی کی مدد کر سکیں!
اب ان الفاظ کا مقصد اس کے سوا اور کچھ نہیں!
LikeLiked by 1 person
تو پُوجا میں گُم تھا تجھے کیا خبر
یہ بت مُسکرائے تھے تیرے لیے
عباس علوی
LikeLiked by 1 person
Masha’Allah
LikeLiked by 1 person