نیلا چاند________صوفیہ کاشف

ذندگی بھی ہمیں آزماتی رہی اور ہم بھی اسے آزماتے رہے!

یہ لائن کئی دنوں سے میرے دل و دماغ میں گھوم رہی ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں۔مجھےاکثر و بیشتر یہ لائن یاد آتی رہتی ہے کہ میری اپنی ذندگی کبھی بھی اس لائن سے مختلف نہیں رہی۔شاید سب کی ذندگیاں ایسی ہی ہوتی ہونگی کہ مغرب کی طرف منہ کر کے چلنے کی تیاری کرو تو دروازہ مشرق کی طرف کھلتا ہے کھڑے ہونے کا سوچوتو بیٹھنے کا حکم آ جاتا ہے۔پھر وہی خیال آتا ہے کہ اگردنیا میں کوئی انسان سے برتر وجود نہ ہوتا،تو کسی انسان کا ارادہ کبھی نہ ٹوٹتا،اس کی منزلیں شاید کبھی کھوٹی نہیں ہوتیں۔
اور یہاں یہ حال ہے کہ
روز گرتے ہیں دل کے شیش محل!
ابھی ایک دوست کا میسج آیا “بلو مون ہے آج تصویر نہیں بنانی؟”
میں نے کہا،”جاناں آج غم دوراں میں گم ہیں،اب نیلا ہو کہ پیلا،اسٹرابری ہو کہ تربوز،چاند کے نکلنے اور ڈوبنے کی خبر تک نہیں ہو پاتی”۔
کئی دن سے  پو پھوٹتی صبح کی سیر نہیں کی سو صبح کے سہانے رنگ  تک نہیں دیکھے
کئی راتوں سے چہل قدمی تک نہ ہوئی  تو چاند بھی نظر سے اوجھل ہی رہے۔
حالانکہ میں اس انسان کو انتہائی بدقسمت سمجھتی ہوں جو سورج اور چاند کے ابھرنے اور ڈھلنے کے مناظر سے غافل ہو۔
دنیا کے خوبصورت ترین رنگ آپکو صبح سویرے دکھائی دیتے ہیں اور خوبصورت ترین راتیں پورے چاند کی رات میں اترتی ہیں۔ ایک مکمل چاند ہو،سمندر کا کنارہ ہو،پھول ہوں خوشبو ہو اور فرصت کا طویل ترین وقت ہو ،،،،انسان کو پھر شاید اور کچھ نہیں چاہیے!
لوگ کہتے ہیں رب کعبہ میں ہے!
مجھے لگتا ہے وہ تنہائی میں ہے،تنہائی میں نہ ہوتا تو موسی اور محمد(صلی اللہ علیہ وصلم) کو پیغمبری پہاڑوں کے غاروں کی تنہائی  میں کیسے مل جاتی؟جب کہ کعبہ تو تب بھی تھا!
سو مجھ میں جو ایک قدیم ترین روح بند ہے وہ ایسی تنہائی اور حسن پر کئی کئی ذندگیاں وار سکتی ہے۔
میں نے وہ رات بھی دیکھی ہے جب میں فجیرہ میں قلبہ بیچ کے گھمبیر سمندر کے سامنے اندھیری رات میں  تنہا بیٹھی تھی۔میرے پیچھے ریڈیسن بلو کے پولز تھے اور سامنے عمان کی سرحد تک پھیلی خیلج عمان!
میں پتھروں سے تھوڑا پیچھے بنی سڑک پر بیٹھی تھی کہ دن کی روشنی میں ان پتھروں سے بے تحاشا کیکڑے چپکے دود سے نظر آتے تھے۔
چند ایک لوگ پیچھے واکنگ ٹریک پر چہل قدمی کر رہے تھے،ہاں اور سامنے سمندر کے اوپر ایک چاند بھی تھا!

میں وہاں بہت دیر تک تنہا بیٹھی ان لوگوں اور جگہوں کو یاد کرتی رہی تھی جن سے مجھے آگے جا کر کچھ مزید سالوں میں بہت سے زخم کھانے تھے۔
اتنا کمزور ہے انساں یہ تک نہیں جانتا کہ جنکی یاد میں آہیں بھرتا ہے کچھ ہی عرصے میں انکے دئیے زخم گننے لگتا ہے۔۔۔۔
ہزاروں ڈرامے اور فلمیں دیکھیں مگر سمندر کی لہروں کا شور جو اس خموشی میں تھا اور کہیں نہ دیکھا۔
میری فیملی آدھی رات کی اس عیاشی کے حق میں نہ تھی،وہ کمرے میں دبکے ٹی وی دیکھتے رہے اور میں سمندر کے پاوں پکڑے ساحل کنارے بیٹھی لہروں کے ساتھ امنڈ آنے والی یادیں گنتی رہی۔
پردیسیوں کے بڑے دکھ ہوتے ہیں سب سے بڑا دکھ یہ ہوتا ہے کہ ان کے پاس یادوں کا ایک بہت مسحورکن ذخیرہ ہوتا ہے جو انہیں ہر وقت میٹھے سپنے اور تصوراتی جنت میں محو رکھتا ہے۔ماضی اور دیس کو یاد کرنا ایک جذباتی عیاشی ہوتی ہے اور اس جذباتیت کا شکار وہ اور ان کے فیصلے بہت جلدی ہو جاتے ہیں۔
تبھی تو ایسی نظمیں غزلیں  بہت جلد مقبول عام  ہوجاتی ہیں جن میں دیس کا یا جدائی کا ذکر ہو۔
لوگ بتاتے تھے کہ جب  سنجے دت کی نام فلم کا گانا” چٹھی آئی ہے” ریلیز ہوا تو  بھارتیوں کی ریکارڈ تعداد اس چٹھی کی آواز پر لپکتی  اپنی نوکریاں چھوڑ کر وطن لوٹ گئی تھی۔ ہر کچھ عرصے بعد ایک ایسا گانا ضرور مارکیٹ میں آ جاتا ہے جو  ان جذبات سے کھیل کر خوب مقبول ہوتا ہے کہ یہ مقبول ہونے کا آسان ترین طریقہ ہے۔
شاعری،نظمیں غزلیں،فلم ڈرامے ان میں خرابی یہی ہے کہ انساں کے جذبات سے کھلواڑ کرتے ہیں،،،،،اور انسان انہیں جذبات کے ہاتھوں ذندگی کے بڑے بڑے،،غلط فیصلے کر بیٹھتا ہے۔

تو فوٹوگرافی کا شوق تھا جو نیلا پیلا سپر،اسٹرابیری ہر طرح کا چاند مجھے متوجہ کرتا تھا،کئی کئی دن پہلے سے تاریخوں کا دھیان رکھتی،میاں کو راضی کرنا بھی ایک مرحلہ تھا کہ تب تک میری ڈرائیونگ لائسنس کی کوشش پار نہ اتری تھی۔کسی نہ کسی خوبصورت سمندر کنارے پہنچتی اور ایسے یادگار چاند اپنی تصاویر میں محفوظ کر لیتی۔موبایل نے فوٹوگرافی آسان کر دی ہے صرف ایک بٹن اور ایک خوبصورت تصویر۔ڈی ایس ایل آر پہلے اٹھانے کی عادت ڈالنی پڑتی ہے،پھر کیمرہ سنبھالنا سیکھنا پڑتا ہے تب جا کر کہیں تصویر بنانے کا وقت آتا ہے،اس کے لئے بھی لمبی تیاریاں ہوتی ہے،ٹرائی پوڈ اٹھانا پڑتا ہے اور بہت دھیان اور توجہ سے ،ایک تصویر بنتی ہے۔
تو کیمرہ اور ٹرائی پوڈ لئے کئی جگہ پھری۔
البندر کا ساحل ہمارا قریبی ترین ساحل تھا جہاں کئی بار خوبصورت مکمل چاند کی تصاویر بنائیں۔
عموما لوگ یو اے ای کو نیویارک کی چھوٹی موٹی بہن سمجھتے ہیں۔
حقیقت اس سے مختلف ہے۔یو اے ای میں ایسا کچھ نہیں جو آپ چلتے پھرتے دیکھ سکیں ،کوئی پہاڑ یا وادیاں یا باغ۔عرب کا گرم ترین موسم ان چیزوں کے لئے سازگار ہی نہیں ہے۔
یو اے ای  ایک سیپ کی مانند  مکمل ان ڈور بند دنیا ہے،بند ائیر کنڈیشنڈ گاڑی سے سنٹرلی ائیر کنڈیشنڈ گھر تک، مال سے بقالے تک ہر چیز ائیر کنڈیشنڈ۔چناچہ اس کا تمام حسن سیپ میں چھپے موتی جیسا ہے،بہت پیسہ خرچ کرکے ان چھپے موتیوں کو تلاشنا پڑتا ہے۔تبھی یہ ملک سرمایہ دار کی جنت ہے یہاں غریب ایشیائی ملکوں کے سیاح آئیں بھی تو مایوس ہوتے ہیں،یہ ریت اور چمکتا سورج وہ اپنے ملکوں میں جی بھر کر سہہ چکے ہوتے ہیں،کم پیسے والوں کے لئے یہاں دیکھنے کے لئے سوائے سڑکوں اور پلوں کے کچھ نہیں۔ہاں جیب میں نوٹ ہوں تو انٹارکٹکا سے لیکر ملائشیا تک،اٹلی سے روم تک ہر چیز انہیں تھوڑے سے جزیروں کے اندر آپ کو مل جائیں گے۔

اب ایک بار پھر میں نے ایک نوکری شروع کر رکھی ہے۔نوکری دراصل مصروف رہنے کا ایک بہت اہم بہانہ ہے۔مصروفیت ذندگی کو آگے دھکیلتی ہے،مشکلات سے نکالتی ہے،ذندگی کی بڑی بڑی نعمتوں میں سے ایک نعمت مصروفیت بھی ہے اگرچہ ہم ہمیشہ فرصت کے متمنی رہتے ہیں یہ جانے بحیر کہ مصروفیت نے ذندگی کی کتنی بدصورتیوں اور تکلیفوں کو ڈھانپ رکھا ہے۔فراغت ذندگی کی تکالیف کو کئی گنا بڑھا دیتی ہے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ لکھنے کا وقت نہیں ملتا،چاہنے کے باوجود بھی کہ ایک ذمہ داری ہے جو ہروقت میری توجہ کی منتظر رہتی ہے۔
اور یہی وہ وجہ بھی ہے جو اب چاند کے پیچھے نکلنے کی خواہش نہیں ابھرتی۔چاند کا بہت تعاقب کر چکی ہوں ،ہر رنگ اور ہر قسم کے چاند کی ہر طرح کی تصاویر بنا چکی ہوں اور ان لمحات کو پوری توجہ سے جی چکی ہوں۔اب ان کے رنگ برنگے نام مزید راغب نہیں کرتے۔سو انکے تعاقب میں نکلنا چھوڑ بیٹھی ہوں۔مجھے کبھی لگتا ہے میں ذندگی کو جی بھر کر جی چکی ہوں۔مجھ پر اس کا شکر واجب ہےجس نے میری ذندگی کو اتنا مشکل بنایا ہے کہ ہر دو قدم پر یہ رولر کوسٹر کی طرح اوپر نیچے رہتی ہے۔
رولر کوسٹر کے بہت فائدے ہیں اونچائی پر دنیا کے خوبصورت ترین نظارے دکھائی دیتے ہیں اور تیزی سے نیچے آتی کوسٹر پر انساں جو چیخیں مارتا ہے وہ اس کے اندر سے کئی خوف اور چیخیں نکال دیتی ہیں۔مجھے ذندگی کے اس رنگ سے عشق ہو چکا ہے اب میری ذندگی میں ہر تھوڑے عرصے بعد کوئی شدید اونچائی یا گہرائی نہ آئے تو جی ہولنے لگتا ہے،ساکن ذندگی ڈرانے لگتی ہے۔
ذندگی کے مسائل رستے کی روانی کا پتا دیتے ہیں۔راہ کے پتھر گواہی دیتے ہیں کہ مسافر ابھی سفر میں ہے ابھی کوئی پڑاو نہیں  آیا،ابھی ذندگی کے رنگ اور بدلیں گے،ابھی کئی اور کہانیاں جنم لیں گی۔
تحریر کی خوبصورتی یہ ہے کہ انساں قلم کچھ اور سوچ کر اٹھاتا ہے مگر تحریر خودبخود اس کا ہاتھ تھامے کسی اور طرف چل پاتی ہے۔سو لکھنا تھا پورے چاند کی مختلف کہانیوں پر لکھ بیٹھی کچھ اور۔

صوفیہ کاشف
31 اگست 2023

For pics
۔

7 Comments

  1. لوگ کہتے ہیں رب کعبہ میں ہے!
    مجھے لگتا ہے وہ تنہائی میں ہے،تنہائی میں نہ ہوتا تو موسی اور محمد(صلی اللہ علیہ وصلم) کو پیغمبری پہاڑوں کے غاروں کی تنہائی میں کیسے مل جاتی؟جب کہ کعبہ تو تب بھی تھا!
    😍😭

    Liked by 1 person

  2. صرف یو اے ای نہیں پورا مڈل ایسٹ ایک سیپ کی مانند مکمل ان ڈور بند دنیا ہے،بند ائیر کنڈیشنڈ گاڑی سے سنٹرلی ائیر کنڈیشنڈ گھر تک، مال سے بقالے تک ہر چیز ائیر کنڈیشنڈ۔چناچہ اس کا تمام حسن سیپ میں چھپے موتی جیسا ہے،بہت پیسہ خرچ کرکے ان چھپے موتیوں کو تلاشنا پڑتا ہے۔تبھی یہ ملک سرمایہ دار کی جنت ہے

    Liked by 1 person

  3. ڈی ایس ایل آر پہلے اٹھانے کی عادت ڈالنی پڑتی ہے،پھر کیمرہ سنبھالنا سیکھنا پڑتا ہے تب جا کر کہیں تصویر بنانے کا وقت آتا ہے،اس کے لئے بھی لمبی تیاریاں ہوتی ہے،ٹرائی پوڈ اٹھانا پڑتا ہے اور بہت دھیان اور توجہ سے ،ایک تصویر بنتی ہے۔
    تو کیمرہ اور ٹرائی پوڈ لئے کئی جگہ پھرا ہوں میں بھی۔ اگر کسی کو جیل جانے کا شوق ہو تو سعودی عرب میں کیمرہ لے کر مال چلا جائے۔ آپ پکچر نہ بھی لے رہے ہوں تب بھی کوئ آپ کی شکایت کر دے گا اور منٹوں میں شرطہ پہنچ جایگا

    Liked by 1 person

    1. دوسروں کی تصاویر بنانا یو اے ای میں بھی جرم ہے۔تبھی میری تصاویر میں آپکو لوگ نہیں ملتے۔ابھی تک پاکستان میں حیران کسی کی تصویر نہیں بنانی کہ نہ بنانے کی عادت پڑ گئی ہے!
      حوصلہ افزائی اور ستائیس کا شکریہ!

      Like

  4. الله س-ت فرماتے ہیں کہ ہم نے آسمان کو ستاروں سے ایسے مزین کیا ہے کہ انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ آپ کبھی آدھی رات کو جب چاند بھی چمک رھا ہو تو آسمان کو غور سے دیکھیں تو آپ بے ساختہ کہہ اٹھیں گی سبحان الله سبحان الله. دل سے کہا ہوا سبحان الله کا مزہ ہی کچھ اور ہے۔

    Liked by 1 person

Leave a reply to sofialog Cancel reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.