کہ جو عام ہیں یہی خاص ہیں!_____عمارہ احمد

یہ جو لوگ ہیں،
میرے شہر کے
انہیں عام ہونے سے کیا غرض،
یہ ہیں منتظر
مہ و مہر کے..!!

انہیں کیا خبرکہ یہ فاصلے،
نہیں خاص تر
کہ جو عام ہیں نہیں عام تر..
یہ تو زندگی کی نوید ہیں
یہ ہیں آشنا اسی بحر کے…
کہ جو عام ہیں میرے شہر کے!!

مجھے علم ہے
کہ طلاطموں سی ہے زندگی،
یہ ہے لمحہ لمحہ شکستگی!
مجھے علم ہے
کہ جو جنگ ہے مَن و تُو کی ہے!
مجھے ہے خبر یہ ہے زندگی..

مجھے ایک راز کا علم ہے
کہ جو عام ہیں یہی خاص ہیں
یہ جو خاص و عام کا فرق ہے
یہی زندگی کی شکست ہے!

یہ جو اردگرد کے لوگ ہیں،
یہ خدا کے ہیں..
یہ جو آپ، میں ہیں
خدا کے ہیں..!!
یہی زندگی میں ہیں زندگی!

یہ جو لوگ ہیں میرے شہر کے!
انہیں زندگی کی تلاش ہے..
مہ و مہر میں!!

کلام:عمارہ احمد

فوٹوگرافی و کور ڈیزائن:

صوفیہ کاشف

6 Comments

Leave a reply to Malghalara Cancel reply

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.