جگنو جگنو راہیں کر دوں حلقہ حلقہ باہیں کر دوں روشن روشن پیشانی پہ خوشحالی کا غازہ بھر دوں لب … More
Category: ثروت نجیب
“بیاہتا بیٹیوں کے دکھ”
ہتھیلی پہ وہ مہندی سے چھاپتی ہیں محبت کو رنگ چڑھے اگر چوکھا ‘ خوشی سے لوبان ہوتی ہیں ـــــ … More
” ماں اور معاشرہ”
میرے انکل کو پرندے بہت پسند ہیں ـ اپنی شوق کی تکمیل کے لیے انھوں نے گھر میں قسم قسم … More
خاطرہ_______ثروت نجیب
خانہ جنگی کے دوران دگرگوں حالات کے ایک ریلے میں خاطرہ بھی اپنا بوریا بستر سمیٹے کابل جان کی گلیوں کو آبدیدہ آنکھوں سے رخصت کر کے پشاور پہنچی تو بے سروسامانی ‘ لامکانی اور مجبوری کے عالم میں ہجرت ‘ کلنک کی طرح اس کے ماتھے پہ شناختی نشان بن گئی
“ماں ! بیٹی کے گھر مہماں “
آپ کے احساس میں شاداں نرم ہاتھوں کی حدت کو ترسی ہر ایک لمس پہ نازاں ــــ ادھوری رہ گئیں … More
” کتابوں کا احتجاج “
آج کتابوں کا عالمی دن ہے کتابیں ناقدری کا کتبہ اٹھائے افسردگی سے شیشوں سے جھانکتی کتب خانوں کی مقفل … More
“آخر کب تک”
(دشتِ برچی کابل کے معصوم شہداء کے نام! ) لہو سے لتھڑے بکھرے اوراق ــــ ظلم کی آنکھ مچولی میں … More
“یادش بخیر “
نہیں خبر سکوں میرا کس قریہِ جاں میں کھو گیا رنجشیں ہی رنجشیں ملامتیں ‘ پشیمانیاں الجھنوں میں گِھرا یہ … More
“امن کا پرچار’دھشت گردی سے انکار”
از ثروت نجیب آسکر وائلڈ نے کہا تھا “جب جب ہم چپ رہ کو سب برداشت کر لیتے ہیں تب … More
سبوتاژ یومِ خواتین
اس بار یومِ خواتین کے دن پاکستانی خواتین نے ایک جلسے کے دوران کچھ ایسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے … More
