اُجالے اپنی یادوں کے ہمارے ساتھ رہنے دو_________از عمر


مُسافر کی زندگی نقشے کے پیمانے کی تناسب دار طوالت سے لے کر پَیر کے چکر کے تسلسل تک، راستوں کے نشان اور منزلوں کے گمان کا نام ہے۔

نشان و گمان کے اس سفر میں بے یقینی کے پڑاؤ بھی آئے اور بھروسے کی شاہرائیں بھی۔ دوراہوں ، چوراہوں، گزرگاہوں اور پگڈنڈیوں جیسے مقامات دراصل زمان و مکان کی حِسابی اکائیوں کی بجائے جیتے جاگتے کِتابی انسانوں پر مشتمل تھے۔

مُسافر نے بسا اوقات غلط راستہ چُنا، کئی بار نقشہ دیکھنے میں بھول ہوئی، متعدد موڑ مُڑ جانے کے بعد سمت نما درست ہو سکا اور کبھی کبھی تو واپسی کا سفر بھی اختیار کیا۔
ان تمام مواقع پر اُمید نے یقین دِلایا، اور ہمسفروں نے اُمید۔ کہا جاتا ہے کہ ہم سفر وہ نہیں ہوا کرتے جو سفر میں ساتھ رہیں، بلکہ وہ جِن کی منزل ایک ہو، کہ راہ میں آنے والے مقاماتِ تذبذب کھرے کھوٹے کی کسوٹی ہیں۔

اس میں وہ ہم سفر شامل نہیں جو متوازی لکیروں کی طرح ساتھ ساتھ چلنے کے باوجود مِل نہیں پائے، نہ ہی وہ جو فیصلے کے دوراہے پر فیصلہ نہ کر پائے۔
(یا شاید فیصلہ کرگئے۔)

مسافر کے ہم سفر، وہ ہم نوا ہیں جن کی نِدائیں دعاؤں کی طرح خلا میں بھی سفر کیا کرتی ہیں، اور جن کی موجودگی دھڑکنوں کی صورت ہر دم محسوس ہوا کرتی ہے۔
ہم سفر یادوں سے زیادہ یاد میں رہا کرتے ہیں۔

یوں کیسے کٹ سکے گا کڑی دھوپ کا سفر
سر پرخیالِ یار کی چادر ہی لے چلیں

مسافر شہر کراچی کو اپنی پہلی محبت مانتا ہے ، اور کوئٹہ کو آخری۔
اگر تقدیر، تدبیر اور تحریر ایک تکون کے اجزاء شمار کئے جائیں، تو اس کا اندرونی رقبہ وہ خوشی کہلائے گا جس کا احساس اِس تحریر کے مخاطب کو سوچ کر ہوا کرتا ہے۔
اور، مسافر اگر کبھی اپنے نام سے کُچھ شائع کر پایا، تو اس کارِ صمیم کا محبت بھر حصہ بھی اُنہی کے نام جائے گا۔

وہ بڑی خاموشی سے محبت کے ہجے سِکھاتے ہیں، کہ متانت کی زبان میں شکوے کا لہجہ بھی شیریں ہوتا ہے۔ وہ دُعاؤں میں رہنے کا فن بھی جانتے ہیں، اور یادوں میں رکھنے کا ہنر بھی۔
اور سب سے بڑھ کر، اُس احساس کو جینے کا سلیقہ بھی پہچانتے ہیں، جسے ہم عامی زندگی کہتے ہیں۔

جیتے رہیں، سر۔

اِس شہر میں کِتنے چہرے تھے، کُچھ یاد نہیں، سب بھُول گئے
اِک شخص کِتابوں جیسا تھا، وہ شخص زُبانی یاد ہوا

(یہ تحریر عزیزم عدنان وہاب کے لئے لکھی گئی)
                           _____________

تحریر:عمر

Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.