دل کیا چاہتا ہے؟ __مولانا رومی

اس دنیا میں ہر شےکسی نہ کسی چیز کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے

گرم مزاج گرم کو،ٹھنڈے لوگ ٹھنڈوں کو!

بیکار بیکاروں کو!

قابل قابلوں میں خوش رہتے ہیں!

آتشیں مزاج آتش کو متاثر کرتے ہیں

روشنی مزاج روشنی والوں کو ڈھونڈتے ہیں!

آپ آنکھیں بند کر لیں تو گھبرانے لگتے ہیں

آنکھوں کی روشنی کھڑکی کی روشنی دیکھے بغیر گھبرا جاتی ہے

آنکھوں کی روشنی دن کے نور سے لپٹنے کو بیتاب

آپ کو پریشان کر دیتی ہے!

اگر دل پریشان ہے
اگرچہ آنکھیں بھی کھلی ہیں۔۔

تو جان لیں دل کی آنکھ بند پڑی ہے!

اسے کھولیں!

دل کی آنکھ کی بیتابی کو سمجھیں

وہ لامحدود نور کی تلاش میں ہے!


مثنوی 2

81_87

ترجمہ:صوفیہ کاشف

2 Comments

Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.