ہمیں کہا جاتا ہے عورتیں بگڑ رہی ہیں ان کو کنٹرول کرو
لڑکیاں بگڑ رہی ہیں ،بے حیا ہو رہی ہیں
جینز اور ٹی شرٹ پہننا چاہتی ہیں!
ہماری تہزیب لٹ رہی ہے!
ہمارا مذہب گمشدہ ہو رہا ہے
مگر ہم یہ نہیں سمجھ پاتے کہ دراصل وہ یہ لباس نہیں
یہ کردار بدلنا چاہتی ہیں
وہ جھکے کندھے نہیں اٹھا ہوا سر چاہتی ہیں
وہ تابع نہیں وہ اپنا اختیار چاہتی ہیں
انہیں جینز اور ٹی شرٹ پسند نہیں
انہیں ان کپڑوں کے اندر کی لڑکی کا اٹھا ہوا سر پسند ہے
ان کو ان میں بسا استحقاق پسند ہے
ان کی زندگیوں میں بسا اعتماد اور تحفظ کا احساس پسند ہے۔مگر وہ اس سب کو اپنی زندگیوں میں ڈھونڈ نہیں پاتی
یہ سب چیزیں بڑی بڑی انٹرنیشنل اور کوالٹی برانڈز کی طرح مہنگی ہیں اور غیر ملکی ہیں
ہمارے ملکوں اور شہروں میں نہیں ملتیں۔
چناچہ وہ ڈھونڈنا چاہیں بھی تو ڈھونڈ نہیں پاتیں۔
لے دے کر ان کے پاس صرف پہناوے بدلنے کی آپشن رہ جاتی ہے
جسے بدل کر وہ اس خوف زدہ کر دینے والے معاشرے سے نکل جانا چاہتی ہیں
جسے وہ سلمانی چادر کی طرح سے اوڑھ کر اس گھٹن بھرے جنم کو بدل دینا چاہتی ہیں۔
کچھ دیر کے لئے انگریزی پہناوے ان کی گردنیں اٹھا دیتے ہیں
ان کی باڈی لینگویج بدل دیتے ہیں
پر اعتماد اور آزاد لوگوں کے پہناوے کچھ دیر کے لئے غلام لوگوں میں بھی آزادی کا مدھر احساس جگا دیتے ہیں۔ان کی نظروں میں کچھ دیر کے لئے منظرنامہ بدل جاتا ہے۔
لڑکیوں اور عورتوں کو گالیاں مت نکالیں
وہ یورپی تہزیب سے نہیں،وہ وہاں کی عورت کے ذندہ حیات سے متاثر ہیں
وہ زندگی جو چل سکتی ہے، سڑک پر دوڑ سکتی ہے،جو گلی میں چلا سکتی ہے اور اپنے خوابوں کے تعاقب کو نکل سکتی ہے،
جو صحیح یا غلط مگر اپنی زندگی کے فیصلے خود کر سکتی ہے۔
جو جس سے چاہے محبت کر سکتی ہے اور جس سے چاہے نفرت۔جو جس رشتے کو بنانا چاہے بنا سکتی ہے جسے توڑنا چاہے اس میں سے نکل سکتی ہے۔
جو ہواؤں میں اڑنا،بدلیوں کو چھونا ستاروں سا چمکنے جیسے سارے کام کر سکتی ہے۔
آپ کی لڑکیاں اور عورتیں جینا چاہتی ہیں
وہ بھی اپنی زندگیوں میں ذندہ ہو کر رہنا چاہتی ہیں
وہ گھر کے اندر محفوظ سانسیں اور باہر محفوظ گلیاں چاہتی ہیں
وہ تعلیم میں کاروبار اور روزگار کی تیز رفتار میں شامل ہونا چاہتی ہیں۔وہ اپنی اور اپنی بچیوں کی قسمت بدلنا چاہتی ہیں
آپ اپنی عورت کو یہ سب کچھ دے دیں
آپ اپنے شلور قمیض،ساڑھی،گھاگرے والی عورت کو،آپ اپنی برقعے والی ،چادر والی عورت کو یہ استحقاق اور اختیار دے دیں
آپ ان کو اٹھا ہو سر اور سیدھے کندھے دے دیں
ان کے برقعے اور چادریں دنیا کا گلیمرس ترین ملبوس بن جائے گا
آپ اپنی عورت کو تعلیم کی طاقت اور روزگار کی جرات دے دیں،آپ ان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کر دیں،کوئی جینز جیکٹ آپ کی عورت کو متاثر نہ کر سکے گا ۔
عورتوں کا زندگی میں کردار بدل دیں،ان کے استحقاق اور اختیارات بدل دیں،انہیں جینز اور جیکٹ کی ضرورت ہی نہیں رہے گی۔
جس طرح سے ہم انگریزی بول کر انگریز لگنا چاہتے ہیں
مہنگے کپڑے پہن کر خاندانی لگنا چاہتے ہیں
بڑی گاڑیاں لے کر نواب دکھنا چاہتے ہیں
اور چمکتے دلکش پہناؤں میں شاہی خاندان دکھنا چاہتے ہیں
جس طرح ہمارے معاشرے میں ہر چیز کی نقل تیار کر کے اس پر اترایا جاتا ہے اسی طرح ہماری لڑکی اور عورت لبادے بدل کر کردار بدل دینا چاہتی ہے
وہ جھوٹا ہی سہی مگر خود کو اس فریب میں رکھنا چاہتی ہے۔
ان کی آواز سنیں،اور ان کے پنجرے کھول دیں
ان کو پرواز کا حق دے دیں!
انکو آواز کا ،اقرار کا اور انکار کا حق دے دیں!
وہ آپ کی نسلوں کا سر اٹھا دے گی اور آپ کے معاشرے کا انداز بدل دے گی۔
