ایک شعر

ٹوٹے پھوٹے فقروں کے جنگل میں رہتی ہوں

ہواوں سے لڑتے ،اچھلتے بھنور میں رہتی ہوں

ڈوب کر ، ابھر کر کبھی ٹوٹ کر بکھر کر

میں ملاح کی کشتی ہوں سمندر میں رہتی ہوں

صوفیہ کاشف

3 Comments

  1. آپ کے بچوں کی طرف سے آپ کے لئے

    چلتی پھرتی ہوئی آنکھوں سے اذاں دیکھی ہے
    میں نے جنت تو نہیں دیکھی ہے ماں دیکھی ہے
    🌸🌷💐🌹🌺🌼🌻🍃🎋🪴🍀☘️🌿

    Liked by 1 person

Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.