مجھے وبا نے نہیں
بے حسی نے مارا ہے،
میں خوش رہا تو
سبھی قہقہے لگاتے تھے،
میں چپ ہوا تو
سبھی بولتے ہی جاتے تھے..
کسی نے یہ نہ کہا
تیرا “غم” ہمارا ہے..
مجھے وبا نے نہیں
بے حسی نے مارا ہے…
میں شعر کہتا تو
سب واہ واہ کرتے تھے
جو گھر بناتا وہ
تباہ کرتے تھے
کھڑا ہوا ہوں تو
چُبھنے لگا ہوں آنکھوں کو..
مجھے کسی نے نہیں
وقت نے سنوارا ہے..
وبا کا دکھ میرا دکھ ہے
نہ میرا غم، غمِ جاں
مجھے لِسان نے،
انساں نے
خوب وارا ہے…
تھکا ہوا ہوں تو
بس دشت نے پکارا ہے.
مجھے وبا نے نہیں
بے حسی نے مارا ہے…
______________
کلام:حجاب(عمارہ احمد)
فوٹوگرافی و کور ڈیزائن: صوفیہ کاشف

Very relevant issue in today’s age.
https://ideas.ted.com/why-we-should-all-stop-saying-i-know-exactly-how-you-feel/
They say, speak only if you can improve silence…
کھڑا ہوا ہوں تو
چُبھنے لگا ہوں آنکھوں کو
👍👍
LikeLiked by 1 person
کہتے تو ٹھیک ہیں مگر کتابیں عقلمند لوگ لکھتے ہیں اور اصل زندگی میں واسطہ احمقوں سے پڑ جاتا ہے۔یہ بھی کسی نے کہا ہے!
LikeLike
🙂
LikeLike
Sociologist Charles Derber describes this tendency as “conversational narcissism.” Often subtle and unconscious, it’s the desire to take over a conversation, to do most of the talking, and to turn the focus of the exchange to yourself. Derber writes that it “is the key manifestation of the dominant attention-getting psychology in America.”
True indeed! An excerpt from the given article! pakistan is so full of narcissists in every sense actually.
LikeLiked by 1 person
Exactly….
LikeLiked by 1 person
عدم ، خلوص کے بندوں کے بندوں میں ایک خامی ہے
ستم ظریف بڑے جلد باز ہوتے ہیں
LikeLiked by 1 person
😊
LikeLiked by 1 person
💫زبردست
LikeLiked by 1 person
شکریہ!
LikeLike
👌❣️بہترین
LikeLiked by 1 person
💝💝💝
LikeLike
مجھے وبا نے نہیں
بے حسی نے مارا ہے…
خوب.
LikeLiked by 1 person
شکریہ 💝
LikeLike