بچھڑے ہوؤں کے لیے ایک نظم ________نصیر احمد ناصر

خواب سمندر میں کھو جاتے ہیں

اور آنکھیں صحراؤں میں

دور سفر پر جانے والوں کی یادیں

دل کی الماری میں رکھی رہ جاتی ہیں

جب تنہائی آنکھوں میں

اور پتے صحنوں میں

آنکھ مچولی کھیلیں تو

دوپہریں کتنی چھوٹی ہو جاتی ہیں

بچھڑے ہوؤں سے کون کہے

سرما کی پہلی بارش میں

ریستورانوں کی رونق بڑھ جاتی ہے!

________________

کلام:نصیر احمد ناصر

فوٹوگرافی وکور ڈیزائن: صوفیہ کاشف

Leave a comment

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.